Breaking News

6/recent/ticker-posts

Increasing cyber crime in Pakistan by Ahmed Hassan Noori

 

Increasing cybercrime in Pakistan by Ahmed Hassan Noori

Increasing_cyber_crime_in-Pakistan_by_Ahmed_Hassan_Noori
Increasing cyber crime in Pakistan by Ahmed Hassan Noori

ہیکرز آپ کو میل بھیجتے ہیں۔کہ آپکا اکاؤنٹ خراب ہو چکا ہے ڈس ایبل ہو چکا ہے,اور نیچے ایک لنک دیا گیا ہوتا ہے جس میں کہا

 گیا ہوتا ہے کہ نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کر کے اپنا پیج/آئی ڈی/اکاؤنٹ/پاسورڈ ،ری سٹور کر لیں۔         

کئی لوگ اس بات یقین کر لیتے ہیں کہ ان کا اکاؤنٹ بلاک/ختم ہو چکا ہے۔وہ اسے ا  نبلاک یا ری سٹور کرنے کے لیے اُس لنک پر

 کلک کر دیتے ہیں۔جس کے بعد ان کے سامنے ایک انٹرفیس شو ہوتا ہے۔یعنی ایک ویب سائیٹ,مثال کے طور پر فیس بک لے

 لیتے ہیں۔(کیونکہ میں نے فیس بک کا ڈمی انٹرفیس بنایا ہوا ہے۔جس میں آپ لاگ ان کرتے ہیں۔جن کو اب لاگ ان کا بھی

 نہیں پتا یعنی اپنا اکاؤنٹ اور پاس ورڈ لگاتے ہیں۔)وہاں وہ پر آپ کو کہا جاتا ہے کہ یہاں اپنا پاسورڈ انٹر کریں۔جس سے آپ کا

 اکاؤنٹ ری سٹور ہو جائے گا۔

اسی طرح جیز کیش ایزی پیسا کے لیے فیک فون کالز آتی ہیں جن میں کہا جاتا ہے کہ آپ اپنا  آئی ڈی کارڈ نمبر دیں۔جب آپ

 دیتے ہیں پھر کہا جاتا ہے کہ آپ پاس چار یا چھ ہندسوں کی پن آئی ہے وہ ہمیں دیں تا کہ آپ کا اکاؤنٹ ویری فائے ہو سکے۔پن

 دینے کے کچھ دیر بعد  آپ سر پکڑے زمین پر بیٹھے ہوتے ہیں۔کیوں بیٹھے ہوتے ہیں؟ظاہر سی بات ہے وہ لوگ صفایا کر چکے

 ہوتے ہیں,تو پھر سر ہی پکڑنا ہے گلا تھوڑی پکڑیں گئے۔

یہ کمپنیاں آپ کو وارننگ جاری کرتی کہ کسی کو بھی اپنی پن مت دیں۔اور ان کی ٹرمز اینڈ کنڈیشنز میں واضع طور پر لکھا بھی ہوتا

 ہے۔اگر آپ خود کو تھوڑی زحمت دیں اور پڑھ لیں تو قیامت نہیں آجائے گئی۔ویسے بھی سارا دن فضولیات پڑھتے رہتے ہیں

 کچھ کام کا کا بھی پڑھ لیا کریں۔(میرا ناول بھی پڑھ لیں بہت محنت سے لکھا ہے۔)

جب آپ ان پر اپنی اکاؤنٹ ڈیٹیلز ایڈ کرتے ہیں۔یعنی پاسورڈ فون نمبر یا جیمیل آئی ڈی تو وہ ان کے پاس پہنچ جاتی ہیں۔جس کے

 بعد وہ آپ کا اکاؤنٹ آسانی سے ہیک کر لیتے ہیں۔

دوسرا طریقہ کسی کے سسٹم یا موبائل میں مالویئر داخل کرنا ہوتا ہے۔اس طریقہ میں ہیکرز آپ کو ایک لنک بھیج دیتے ہیں,جس

 میں ایک مال ویئر ہائیڈ ہوتا ہے۔سادہ لفظوں میں کہوں ایک سافٹ ویئر ہائیڈ ہوتا ہے۔جب آپ اس لنک پر کلک کرتے ہیں تو

 آپ کے پورے سسٹم کی ایکسس اس ہیکر کے پاس پہنچ جاتی ہے۔مثال کے طور پر میں آپ کو ایک فرضی لنک دیتا ہوں۔ فرضی

 رہنے دیں یوٹیوب کا دیتا ہوں۔

  https://www.youtube.com

Increasing_cyber_crime_in-Pakistan_by_Ahmed_Hassan_Noori

یہ لنک مثال کے طور پر دیا گیا ہے ،آپ اکثر اس ویب سائیٹ  پر وزٹ کر چکے ہوں گئے۔یہ مکمل لنک ہے اس پر کلک کریں گئے

 تو آپ اس ویب سائیٹ پر پہنچ جائیں گئے۔یہ تو ایک نارمل لنک تھا ایک ہیکر کا بنایا ہوا لنک کیسے ہوتا ہے وہ بتاتا ہوں۔

کچھ بھی لکھ لیں آپ  چونکہ میں  ڈیمو دے رہا ہوں ۔اس لیے  میں   ایک پیراگراف لیتا ہوں اس کے اندر لنک ہائیڈ کرنا ہے۔یعنی

 اپنا  فیک مال ویئر۔

پیراگراف کے لیے پی ٹیگ کا استمعال ہوتا ہے۔


<p>یہ پیراگراف کا ایک ٹیگ ہے۔اس کے اندر لنک ہائیڈ کرنا ہے۔لنک کے لیے ہم اینکر  ٹی ایم ایل فائیو کا استمعال کریں

 گئے۔لنک کرنے کے لیے <a>یا لنک ٹیک کا استمعال کیا جاتا ہے۔</p>

اسے بس سمجھئے گا۔لوجک میں پڑھنے کی ضرورت نہیں۔


<a href="https://www.facebook.com>Ahmed Hassan</a>



اصل میں یہاں ائی ڈی بھی دی جاتی ہے,کلاس بھی,ٹائیٹل بھی,اور سٹائل بھی دیا جاتا ہے۔کیونکہ ہم کوئی پروفیشنل کام نہیں کر

 رہے ڈیمو کے لیے سمجھا رہے ہیں اس لیے میں نے ان سب چیزوں کو ایڈ نہیں کیا ہے۔پروفیشنل کام کر رہا ہوتا تو یہ سب دیتا۔

 نیچے امیج میں دیکھ سکتے ہیں میں اپنی ایک ویب ایڈیٹ کر رہا تھا تو یہ سب دیا ہے۔


اب اس کوڈ کو میں رن کروں یا کسی کو بھیج دوں تو یہ اسے صرف میرا نام شو ہو گا۔باقی کچھ بھی نہیں۔لائیک 

Ahmed Hassan


اور جب وہ اس لنک پر کلک کرئے گا تو وہ سیدھا فیس بک ڈاٹ کام پر پہنچ جائے گا۔یا اس لنک پر جو میں نے اس کے اندر ہائیڈ کیا ہو

 گا۔مثال کے طور پر یوٹیوب,فیس بک یا اپنی ہی کوئی ویب سائیٹ۔ اسے بیک لنک کہتے ہیں اور  اسے بنانے کے فری لاسرز ڈالرز

 میں چارج کرتے ہیں۔ایون کے میں بھی۔آپ نے اکثر دیکھا بھی ہو گا کہ آپ کسی ویب سائیٹ پر گئے آپ نے وہاں کہیں غلطی

 سے کلک کر دیا اور آپ کسی اور ویب سائیٹ پر پہنچ گئے۔ایک اور مثال دیتا ہوں۔آپ نے کوئی کتاب یا ناول کی ویب سائیٹ کا

 وزٹ کیا وہاں پر کسی ایڈ پر کلک کر دیا۔غلطی سے ہی سہی تو آپ اس ویب سائیٹ پر پہنچ جائیں گئے۔اس ایڈ والی ویب سائیٹ پر۔

ایسا کیوں ہوتا ہے؟

اس لیے کہ اس ایڈ کے پیچھے یا اندر کہہ لیں ایک بیک لنک ہائیڈ کیا گیا تھا۔جیسے ہی آپ نے کلک کیا آپ وہاں پر ری ڈائی ریکٹ ہو

 گئے۔(پہنچ گئے۔)(میں نے خود بیک لنکس بنائے ہیں,اپنے اکاوٹس کی پروموشن کے لیے,لائیک میرے چینل کی,پیج

 کی,ویب کی کسی بھی طرح کی,اور ان کے پیچھے بیک لنک بھی ہائیڈ کیے ہیں۔)

ہیکرز کیا کرتے ہیں اپنے سافٹ ویئر کا(مال ویئر) کا لنک وہاں لگا دیتے ہیں جہاں میں نے فیس بک لکھا تھا۔اور جہاں میں نے اپنا

 نام لکھا تھا وہاں وہ کوئی لنک ڈال دیتے ہیں یا کچھ لکھ دیتے ہیں۔اب میں کیا کھول کھول کر بیان کروں۔

جب آپ اس لنک پر کلک کرتے ہیں تو وہ سافٹ ویئر چپکے سے آپ کے سسٹم میں ڈاؤنلوڈ ہو جاتا ہے۔جس کے بعد آپ کی پوری

 ایکسسز اس بندے کے ہاتھ میں چلی جاتی ہے۔وہ آپ کی تصویریں آپ کا ڈیٹا کچھ بھی نکال سکتا ہے۔

پاکستان میں تو نہیں لیکن باہر کچھ ویب سائٹس ہیں جہاں آپ کا ڈیٹا ہزاروں ڈالرز میں سیل ہوتا ہے۔خوبصورت ایشین لڑکی کی

 نیچرل تصویر کی تو ویسے ہی بڑی ڈیمانڈ ہوتی ہے۔لیگل اور ایلیگل مارکیٹ دونوں میں۔مجھے خود جب کوئی امیج چاہے ہوتی ہے تو

 میں ایشن لڑکی کو ہی ترجیح دیتا ہوں۔مجھے تو گرفکس کے لئے امیج کی ضرورت ہوتی ہے اگر وہ نا ہو یا پیڈ ہو تو میں دوسری پک کا یوز

 کرتا ہوں۔ایسے ہی یہ ایلیگل مارکیٹ میں کام کرنے والے لوگ ہوتے ہیں۔یہ ایشین لڑکی کی پکس لیتے ہیں اور انھین ایڈیٹ کر

 کہ یوز کرتے ہیں۔کہاں کرتے ہیں آپ لوگ بہتر سمجھ سکتے ہیں، بچہ کوئی نہیں ہے یہاں پر۔

Increasing_cyber_crime_in-Pakistan_by_Ahmed_Hassan_Noori 1

مختلف ویب سائٹس ہیں جہاں پر آپ تصویریں ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔مثال کے طور پر سٹرسٹوک,بکسابے,وغیرہ۔یہاں پر

 لوگ خود اپنی تصویریں بیچتے ہیں۔(میرا بھی اکاؤنٹ ہے یہاں پر)لیکن یہ تصویریں ان ماڈلز یا لڑکیوں کی مرضی سے اپلوڈ ہوتی

 ہیں۔یہاں پر سب قانونی ہوتا ہے,غیر قانونی کچھ بھی نہیں۔

لیکن کچھ ویب سائٹس ایسی بھی ہیں جو کہ غیر کانونی طور پر کام کر رہی ہیں۔یہاں پاکستان میں تو بین ہیں کیونکہ ہماری پی ٹی اے

 اور سائیبر کرائم والے ان پر نظریں رکھے ہوئے ہیں۔اور پاکستان کہ آئی پی پر وہ بین کی ہوئی ہیں۔مگر کچھ لوگ وی پی این کا یوز

 کرتے ہوئے وہاں تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔اور یہ امیجز ایڈٹ کر کہ پورن امیجز ,ویڈیو غرض کچھ بھی جو پورن ویب پر

 موجود ہو وہاں پر ایڈیٹنگ کر کہ پوسٹ کی جاتی ہیں۔اگرچہ وہ فیک ہوتی ہیں لیکن اگر کوئی آپ کا گھر والا دیکھ لے تو۔۔۔۔۔ اس

 تو کے آگے کا جواب میرے پاس نہیں۔

اسی لیے منھ اٹھا کر کسی بھی لنک پر کلک نہیں کر دیتے۔احتیاط کریں اور محفوظ رہیں۔

Increasing_cyber_crime_in-Pakistan_by_Ahmed_Hassan_Noori


احتیاتی تدابیر


  1  ؛پلے سٹور کی پالیسی کے مطابق کسی بھی ایسے ایپ کو اپنے سسٹم یا موبائل میں  ، انسٹال مت کریں جس کے ایک ملین سے کم 

 ڈاؤنلوڈ ہوں۔

 2 ؛  جو ایپ پلے سٹور پر موجود نہیں ہے اسے کسی ویب سائیٹ سے ڈاؤن لوڈ ہرگز مت کریں۔چاہے وہ ایک کتنا ہی اچھا کیوں نا

 ہو۔

 3   کریک سافٹ ویر یا ونڈو کا استعمال ہرگز مت کریں۔(آپ کو کیالگتا ہے بل گیٹس ونڈو کی کریکنگ روک نہیں سکتا,کیوں نہیں

 روکتا سوچیے گا ضرور)

  بینک اکاؤنٹس کی ڈیٹیلز کے لیے ویب کی بجائے ایپ کا استمعال کریں۔ ان کی ویب سائیٹ کی بجائے ایپ سے پیسے ٹرانسفر

 کریں۔

5۔فیس بک کو کیئر فلی یوز کریں۔ہر لنک پر کلک نا کریں۔

6- رات 3 بجے کسی سے بھی بات نا کریں ایون کے اپنی محبت سے بھی نہیں کیونکہ وہ وقت جزباتی ہوتا ہے اور انسان اس وقت

 سوچنا سمجھنا چھوڑ چکا ہوتا ہے کہہ لیں کہ انسان کا دماغ اس وقت کام نہیں کرتا۔

7- آپ 2021 میں جی رہے ہیں اور اس دور میں موبائل ہینگ نہیں ہوتا اس لیے اسے روٹ کر کہ اپنے آپ کو خطرے میں

 ہرگز مت ڈالیں۔کیونکہ روٹ کرنے سے آپ کے موبائل کی سکیورٹی وال کریک ہو جاتی ہے جس سے کوئی بھی آسانی سے

 آپ نے سسٹم کو ہیک کر سکتا ہے۔اس لیے اپنے موبائل کو سپیس کے لیے روٹ نا کریں۔آپ کے موبائل سافٹ ویئر کے

 اندر ایک گیٹ ہوتا ہے جسے سکیور ہونا چاہے۔اگر آپ روٹ کرتے  ہیں تو وال کریک ہو جاتی ہے،اور وائرس آپ کے سافٹ

 ویئر کو افیکٹ کر تا ہے۔

8- آپ کو کسی بھی ارجنٹ آفر، کوئی بڑی اچھی جاب، کوئی فری انٹرنیٹ،کوئی سیل ،کوئی موبائل فون جیتنے کا موقع،یا کوئی ایسا

 لنک جس کو کلک کرنے کے لیے کوئی آپ کو فورس کر رہا ہے اس پر ہرگز بھی مت کلک کریں۔کیونکہ یہ ایک فشنگ یا سکیم ہو

 سکتا ہے۔اور ایک ویب سائیٹ آپ کا کافی ڈیٹا چوری کر سکتی ہے۔سو بی کئیر فل 

9-اپنے موبائل یا کمپیوٹر میں موجود ایٹی وائرس کو کبھی ڈس ایبل نا کریں۔میں جانتا ہوں کہ ایسا ہوتا کہ جب آپ کوئی کریک یا

 پائی ریٹڈ گیم یا ایک اپنے موبائل  انسٹال کرتے ہیں تو وہ آپ کو کہتا ہے کہ اپنے انٹی سافٹ ویئر کو ڈس ایبل کریں ادر وائز یہ ایپ یا

 سافٹ ویئر وائرس شو ہو گا۔بھئی اگر اپ کا سافٹ وئیر یا ایپ ٹھیک ہے تو پھر اینٹی وائرس بند کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

دراصل گیم یا ایپ میں برابلم نہیں ہوتی ہے ۔برابلم اس کے اندر موجود ا وائرس،مال وئیر، سپائے ویئر میں ہوتی ہے۔جو آپ

 کے سسٹم میں آسانی سے ایکسس حاصل کرنے کے لیے ہوتا ہے۔اس دنیا میں کوئی پانی مفت نہیں دیتا ،تو کوئی کیوں آپ کو فری

 میں پیڈ مٹیریل فری میں دے رہا ہے۔سوچیں 


10- اون لائن محبت نا کریں،میری مانیں تو دوستی بھی نا کریں۔( فیس بک یا اون لائن پر فیک لڑکیاں ہوتی ہیں جو کہ صبا،بیلس

 والی بن کر آپ سے بیلس لیتی ہیں اور بہت کچھ، کچھ دہشت گرد تنظیمیں بھی لڑکیوں کی پروفائل یوز کر کہ لوگوں کو ورگلاتی

 ہیں۔)

11-اپنا پرسنل ای میل کسی کو نا دیں،میرا پرسنل ای میل کسی کے پاس نہیں ہے۔آپ کا ای میل آپ کے لیے صرف ایک

 ایڈیس ہو سکتا ہے لیکن وہ دوسرے لوگوں کے لیے پیسے کمانے کا ایک ذریعہ ہے۔اس کا ثبوت آپ کے پاس آنے والے ایڈز

 ہوتے ہیں۔


جزاک اللہ 

وسلام 

احمد حسن نوری ( اس آرٹیکل کے تمام کاپی رائٹس میرے پاس محفوظ ہیں اسے میری اجازت کے بغیر میری ناول میں پبلش

 ہونے کے بعد ہی کہیں اوریوز  کیا جا سکتا۔ادر وائز آپ کاپی رائٹس کے اصولوں کی خلاف ورذی کریں گئے۔)

Post a Comment

0 Comments